ملا دوپیازہ کا ایک عجیب فیصلہ

ویکی کتب سے

گزشتہ صفحہ: یک نہ شد دو شد

ایک عورت بادشاہ کے حضور آ کر دادخواہ ہوئی کہ فلاں شخص نے مجھ سے جبراً فعل بد کیا ہے۔ بادشاہ نے ملا کی طرف اشارہ کیا۔ ملا نے کہا حضور آدمی کو بھی طلب کیا جائے تاکہ فریقین کی حاضری میں مقدمہ کا فیصلہ کیا جائے۔ جب وہ شخص آیا تو اس سے دریافت کیا گیا، وہ انکاری ہوا۔ ملا نے کہا حضور اس شخص سے پچاس روپیہ بطور جرمانہ دلوائے جائیں۔ جس وقت وہ عورت روپیہ لے کر باہر نکلی، ملا نے اس آدمی سے کہا تم اپنا روپیہ اس عورت سے چھین لاؤ۔ وہ باہر جا کر اس سے روپیہ چھیننے لگا۔ مگر عورت نے روپے ہاتھ سے نہ چھوڑے اور بادشاہ کے آ کر فریاد کرنے لگی کہ یہ شخص مجھ سے روپیہ چھیننا چاہتا ہے۔ ملا نے کہا جب وہ روپیہ تم سے نہیں چھین سکتا تو زبردستی تیری عصمت کیونکر لے سکتا ہے۔ یہ بالکل تیرا فریب ہے۔ بادشاہ نہایت خوش ہوا۔

اگلا صفحہ: ایک عورت پر اہل دربار کی رائے

رجوع بہ فہرست مضامین: سوانح عمری ملا دوپیازہ