ایک عورت پر اہل دربار کی رائے

ویکی کتب سے

گزشتہ صفحہ: ملا دوپیازہ کا ایک عجیب فیصلہ

شہنشاہی جلوس کے اکیسویں سال عین جشن عام میں خاندیس کے حاکم نے ایک فربہ اندام سیاہ فام عورت پیش کی۔ حاضرین دربار کو حکم ہوا کہ اس عورت کے خصائل بیان کرو۔ بیربر بولا حضور ہمارے کوک کے پنڈت نے اپنے کوک شاستر میں لکھا ہے، مگر ڈنکنی کے اوصاف اس میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔ ابوالفیض فیضی نے کہا کہ شیخ رئیس نے جو عورات کی چار قسمیں بیان کی ہیں، انانہ، منانہ، کینہ القفا، خضراءالدمن یہ عورت میری دانست میں کینہ القفا اور خواہ منانہ، یہ شہوت مجسم ہے۔ خان خاناں نے دست بستہ ہو کر کہا، قیافہ شناسی میں سب سے زیادہ ملا صاحب کو دسترس ہے، ان سے بہتر کوئی اس کے اوصاف بیان نہیں کر سکتا۔ دیگر حضّار دربار نے بھی اس کی تائید کی۔ شاہ جمجاہ نے ارشاد کیا، ہاں ملا صاحب یہ بھی بیان کریں۔ ملا نے عرض کیا کہ حضور یہ عورت تو درکنار میں تمام حضار مجلس کے اوصاف اندرونی اور خصائل بیان کر سکتا ہوں۔ اگر میر منشی صاحب قلمبند کرتے جائیں۔ حضور نے فرمایا بیشک بیان کرو۔ اگر تمہاری سب باتیں سچ نکلیں تو ہم تم کو انعام دیں گے۔ ملا صاحب شاہی ایما پاتے ہی جھٹ سنبھل بیٹھے اور ابوالفضل سے مخاطب ہو کر کہنے لگے، ہاں میر منشی صاحب، لکھیے۔ یہ عورت نہ ڈنکنی ہے، نہ ہستنی۔ بلکہ اس نے تمام عمر شادی بھی نہیں کی اور مرد کا منہ بھی نہیں دیکھا۔ خاندیس کے حاکم نے اس کی تصدیق کی۔

دربار اکبری کے اندرونی خصائل، ملا صاحب کی زبان سے[ترمیم]

بادشاہ نے بھی ملا کی قیافہ شناسی پر صاد کیا اور فرمایا کہ اب اہالیان دربار کے خصائل بیان کرو۔ ملا نے عرض کیا کہ حضور لطف تو جب ہے کہ میں بیان کروں اور یہ لوگ بھی تصدیق کریں۔ بادشاہ نے فرمایا ہاں، ضرور تصدیق کریں گے۔ ورنہ ہم تحقیقات کا حکم دیں گے۔ ملا نے عرض کیا کہ اب توجہ بندگان عالی کمترین کی طرف مبذول ہو۔ بادشاہ نے فرمایا ہاں۔ ملا نے دوزانو بیٹھ کر مؤدبانہ عرض کیا، حضور؛

  1. جس شخص کا سر لمبا بال باریک اور چہرہ گول بدن فربہ سینہ کشادہ اور بازو دراز ہوں وہ سریع الاعتقاد اور عقل سے بے بہرہ ہوتا ہے۔ بادشاہ مسکرانے لگا کہ اس نے مجھ کو بھی نہ چھوڑا۔
  2. اور جو شخص چلنے میں اکڑ اکڑ کر چلے اور چوتڑ ہلائے وہ کم عقل اور بیہودہ گو ہوتا ہے۔ میاں فیضی تائید کرو۔
  3. جس کے بال بھورے ہوں، وہ حیلہ باز، چغلخور، حاسد اور دو رویہ ہوتا ہے۔ کیا ابوالفضل صاحب ٹھیک ہے۔
  4. جو کوئی بات کرنے میں نگاہ سے نگاہ نہ ملائے، اور دزدیدہ نگاہ سے دیکھے، اس نے بچپن میں ضرور اغلام کرایا ہو گا۔ بیربر صاحب غور فرمائیں۔
  5. جس کے سر اور داڑھی کے بال گھنے اور بھنویں ملی ہوئی ہوں، ناک اونچی ہو، مگر آگے سے جھکی ہوئی ہو، بڑا شہوت پرست ہوتا ہے۔ کیوں مولانا عبدالقادر صاحب۔
  6. جس کے سینہ پر بال ہوں، چھریرا بدن اور سوکھی ٹانگیں ہوں، وہ خبطی اور بکواسی ہوتا ہے۔ حکیم ہمام۔
  7. جس کا پیٹ بڑا اور دونوں رانیں موٹی اور چوتڑ بھاری ہوں، وہ پورا بے ایمان ہوتا ہے۔ راجہ ٹوڈر مل۔
  8. جس کی ناک بڑی اور پستہ قد ہو، وہ زن مرید ہوتا ہے۔ کیوں خان خاناں سچ ہے۔
  9. جس کی پیشانی تنگ اور گردن موٹی ہو، وہ سخت بخیل ہوتا ہے۔ مرزا عزیز کوکلیاش۔

اگلا صفحہ: ملا اور بیربر کی پگڑی

رجوع بہ فہرست مضامین: سوانح عمری ملا دوپیازہ