شاہ دہلی کا رعب ایران میں

ویکی کتب سے

گزشتہ صفحہ: اپنی اپنی سمجھ ہے

جن دنوں ملا صاحب ایران کی سفارت پر گئے تھے، شاہ ایران نے ان کی آمد کی خبر پا کر اس خیال سے شاہ دہلی کی تصویر اپنے بیت الخلا میں لگا دی کہ وہ اسے دیکھ کر بہت جھنجھلائے گا۔ چنانچہ جب یہ حضور حاضر ہوئے شہنشاہ نے پہلے اپنے محل کی تصویریں انہیں دکھائیں۔ پھر پایخانے میں لے گئے اور کہا یہاں کی تصویر بھی ملاحظہ ہو۔ جب وہ دیکھ چکے تو بادشاہ نے کہا اسے بھی پہچانا۔ ملا جی نے کہا ہاں۔ پوچھا پھر بتاؤ تو یہ کس کی تصویر ہے۔ انہوں نے کہا جہاں پناہ یہ اس شخص کی تصویر ہے جس کے رعب کے مارے آپ کا پائخانہ خطا ہوتا ہے۔ اور معلوم کہ آپ نے اسی واسطے بنایا ہے کہ کبھی قبض کی شکایت نہ رہے۔ یہ سن کر بادشاہ اپنا منہ لے کر رہ گیا۔

اگلا صفحہ: باری کے بخار کی تعریف

رجوع بہ فہرست مضامین: سوانح عمری ملا دوپیازہ