والدین اور وفات

ویکی کتب سے

ابوالحسن کے والدین کی نسبت تو سب متفق ہیں کہ ان کے والد کا نام ابوالمحاسن اور ان کی والدہ کا نام سراج النسا تھا۔ مگر ان کے وطن کی نسبت اختلاف ہے۔ کوئی انہیں عربی کوئی عجمی کہتا ہے۔ بعض صاحب ذات کی نسبت شیخ صدیقی اور خواجہ زادہ فاروقی لکھتے ہیں۔ مگر اس مسخروں کے گرو گھنٹال کے سوانحات کے اوراق الٹ پلٹ کرنے سے اس قدر ضرور معلوم ہوتا ہے کہ یہ عرب کے رہنے والے تھے۔ اور ان کا وطن طایف ایک قصبہ تھا۔ ابوالحسن کی ماں سراج النسا نہ صرف کم زبان، اشراف پرہیزگار اور خوبصورت بی بی ہی تھی بلکہ وہ پرلے درجہ کی کفایت شعار اور دوراندیش تھی۔ اور کاروبار تجارت کے حسن انتظام میں اسے یہاں تک ملکہ حاصل تھا کہ قدردان خاوند کا داہنا بازو سمجھی جاتی تھی۔

ابوالمحاسن کی نسبت بھی یہی لکھا دیکھا ہے کہ وہ اپنے قبیلہ میں ایک معزز بااقتدار متمول شخص تھا۔ تجارت کا کاروبار کرتا تھا۔ اور اس کام میں اس کی عاقلہ اور لئیق بیوی اس کا ہاتھ بٹاتی تھی۔ ابوالمحاسن کی عمر تیس سال کی تھی اور شادی کو تین سال گزر چکے تھے۔ دونوں میاں بیوی اولاد کے خواہشمند تھے کہ 13 رجب المرجب 946 ہجری کو ملا ابوالحسن دوپیازہ کے پیدا ونے سے یہ دیرینہ آرزو بھی بر آئی۔ جس کا ظہور ہونے پر کئی منتیں مانی تھیں۔ ابوالمحاسن کے صاحبزادہ کا نام مسجد کے امام نے ابوالحسن رکھا، جس کو ایک ہزار درم عطا کیا گیا۔

ابوالحسن کچھ تو یونہی خوبصورت تھا، اس پر ناز و نعمت کی پرورش نے اور بھی چار چاند لگا دیے۔ پانچ سال پانچ ماہ کی عمر میں ابوالحسن جو ماں باپ کے بے انتہا لاڈ و پیار کی وجہ سے نہایت شوخ و شریر ہو گیا تھا، ملا عبدالرحمٰن کے مکتب میں بٹھایا گیا۔

اگلا صفحہ: بچپن کی شوخیاں

رجوع بہ فہرست مضامین: سوانح عمری ملا دوپیازہ