زمرہ:ردیف ص

ویکی کتب سے

ردیف ص

دیوان ِمنصور آفاق

dewan mansoor afaq[ترمیم]

mansoor afaq poetry



 

پہلی غزل



فردوس سے آگے ہے وہ سرچشمہ ء مخصوص
جاتا ہے مدنیہ سے بس اک رستہ ء مخصوص

اپنی تو رسائی نہیں اس بامِ فلک تک
معلوم کیا جائے کوئی بندہ ء مخصوص

اے شہرِ گداگر ترے والی کیلئے کیا
بنوانا ضروری ہے کوئی کاسہ ء مخصوص

انکارِ مسلسل کی فصیلیں ہیں جہاں پر
تسخیر کروں گا میں وہی رشتہ ء مخصوص

اک نرم سے ریشے کی کسی نس کے نگر میں
بس دیکھتا پھرتا ہوں ترا چہرہ ء مخصوص

کہتے ہیں کہ آسیب وہاں رہنے لگے ہیں
ہوتا تھا کسی گھر میں مرا کمرہ ء مخصوص

سنتے ہیں نکلتا ہے فقط دل کی گلی سے
منزل پہ پہنچ جاتا ہے جو جادہ ء مخصوص

لوگوں سے ابوزر کے روابط ہیں خطرناک
صحرا میں لگایا گیا پھر خیمہ ء مخصوص

ہنستے ہوئے پانی میں نیا زہر ملا کر
بھیجا ہے کسی دوست نے مشکیزہ ء مخصوص

آواز مجھے دیتا ہے گرداب کے جیسا
منصور سمندر میں کوئی دیدہ ء مخصوص

ردیف ص

دیوان ِمنصور آفاق

dewan mansoor afaq[ترمیم]

mansoor afaq poetry



 

دوسری غزل





راتوں میں کھڑکیوں کو بجاتا تھا کون شخص
اور اس کے بعد کمرے میں آتا تھا کون شخص

قوسِ قزح پہ کیسے مرے پائوں چلتے تھے
دھیمے سروں میں رنگ بہاتا تھا کون شخص

مٹی ہوں جانتا ہوں کہاں کوزہ گر کا نام
یہ یاد کب ہے چاک گھماتا تھا کون شخص

بادل برستے رہتے تھے جو دل کے آس پاس
پچھم سے کھینچ کر انہیں لاتا تھا کون شخص

ہوتا تھا دشت میں کوئی اپنا جنوں نواز
شب بھر متاعِ درد لٹاتا تھا کون شخص

کوئی دعا تھی ، یا کوئی نیکی نصیب کی
گرتا تھا میں کہیں تو اٹھاتا تھا کون شخص

اس کہنہ کائنات کے کونے میں بیٹھ کر
کارِ ازل کے کشف کماتا تھا کون شخص

بہکے ہوئے بدن پہ بہکتی تھی بھاپ سی
وہ جسم پر شراب گراتا تھا کون شخص

ہونٹوں کی سرخیوں سے مرے دل کے چاروں اور
داغ ِ شبِ فراق مٹاتا تھا کون شخص

پائوں سے دھوپ گرتی تھی جس کے وہ کون تھا
کرنوں کو ایڑیوں سے اڑاتا تھا کون شخص

وہ کون تھا جو دیتا تھا اپنے بدن کی آگ
بے رحم سردیوں سے بچاتا تھا کون شخص

ماتھے پہ رکھ کے سرخ لبوں کی قیامتیں
سورج کو صبح صبح جگاتا تھا کون شخص

منصور بار بار ہوا کون کرچیاں
مجھ کو وہ آئینہ سا دکھاتا تھا کون شخص

ردیف ص

دیوان ِمنصور آفاق

dewan mansoor afaq[ترمیم]

mansoor afaq poetry



 

تیسری غزل



ردیف ص

دیوان ِمنصور آفاق

dewan mansoor afaq[ترمیم]

mansoor afaq poetry



 

غزل





صحرا کی سرخ آگ بجھاتا تھا کون شخص
دریا کو ڈوبنے سے بچاتا تھا کون شخص

تھا کون سوز سینہ ئ صدیق کا امیں
خونِ جگر سے دیب جلاتا تھا کون شخص

تھامے ہوئے عدالت ِ فاروق کا علم
پھر فتح نو کی آس جگاتا تھا کون شخص

تھا کون شخص سنتِ عثمان کا غلام
تقسیم زر کا فرض نبھاتا تھا کون شخص

وہ کون تھا شجاعتِ حیدر کا جانثار
وہ آتشِ غرور بجھاتا تھا کون شخص

ہر سمت دیکھتا ہوں سیاست کی مصلحت
شبیریوں کی آن دکھاتا تھا کون شخص

ہم رقص میرا کون تھا شہرِ سلوک میں
رومی کی قبر پر اسے گاتا تھا کون شخص

صدیوں سے جس کی قبر بھی بستی ہے زندہ ہے
یہ کون گنج بخش تھا داتا تھا کون شخص

ہوتا تھا کون وہ جسے منصور کہتے تھے
دار و رسن کو چومنے جاتا تھا کون شخص

dewan mansoor afaq[ترمیم]

mansoor afaq poetry



 

چوتھی غزل





آسیب میں چراغ جلاتا ہے کون شخص
تنہائی کے مکان میں آتا ہے کون شخص

جی چاہتا ہے اس سے ملاقات کو مگر
اجڑے ہووں کو پاس بٹھاتا ہے کون شخص

چلتا ہے کس کے پائوں سے رستہ بہار کا
موسم کو اپنی سمت بلاتا ہے کون شخص

جس میں خدا سے پہلے کا منظر دکھائی دے
وہ کافرانہ خواب دکھاتا ہے کون شخص

پھر اک ہزار میل سمندر ہے درمیاں
اب دیکھئے دوبارہ ملاتا ہے کون شخص

برسوں سے میں پڑا ہوں قفس میں وجود کے
مجھ کو چمن کی سیر کراتا ہے کون شخص

منصور صحن ِ دل کی تمازت میں بیٹھ کر
ہر روز اپنے بال سکھاتا ہے کون شخص

ردیف ص

دیوان ِمنصور آفاق

dewan mansoor afaq[ترمیم]

mansoor afaq poetry



 

پانچویں غزل





تھا کون ، صبحِ طور کا مسکن تھا کون شخص
کچھ پہلے کائنات سے روشن تھا کون شخص

تحریکِ کن فکاں کا سلوگن تھا کون شخص
بعد از خدا وجود میں فوراً تھا کون شخص

کس کا کہا خدا کا کہا ہے اک ایک لفظ
لوح و قلم کا خاک پہ درشن تھا کون شخص

بہتا ہے کس کے نام سے بادِ ازل کا گیت
آوازِ کُن کی صبح شگفتن تھا کون شخص

گجرے پُرو کے لائی تھی کس کے لئے زمیں
چیتر کی پہلی عصر کا جوبن تھا کون شخص

صحرا کی پیاس کون بجھاتا ہے اب تلک
منصور ریگزار میں ساون تھا کون شخص

ردیف ص

دیوان ِمنصور آفاق

dewan mansoor afaq[ترمیم]

mansoor afaq poetry



 

چھٹی غزل



دھکے ہوئے لحاف کا دامن تھا کون شخص
جاڑے میں رنگ و نور کا ایندھن تھا کون شخص

خود ہی میں گھیر لایا تھا اڑتا ہوا وہ تیر
میرے علاوہ زخم کا ساجن تھا کون شخص

کچھ یاد آرہا ہے محبت مجھے بھی تھی
مری نظر تھا کون وہ دھڑکن تھا کون شخص

ممکن نہیں ہے پھینکے وہ پتھر مری طرف
کھڑکی میں یار کی مرا دشمن تھا کون شخص

منصور بزمِ یار میں میری طرح وجیہہ
برخاستن سے پہلے وہ گفتن تھا کون شخص

ردیف ص

دیوان ِمنصور آفاق

dewan mansoor afaq[ترمیم]

mansoor afaq poetry



 

غزل



اس زمرہ میں ابھی کوئی صفحہ یا میڈیا موجود نہیں ہے۔