تفسیر امین/سورہ 33/آیت 61

ویکی کتب سے

مَّلْعُونِينَ ۖ أَيْنَمَا ثُقِفُوا أُخِذُوا وَقُتِّلُوا تَقْتِيلًا [٣٣:٦١] ”ان پر ہر طرف سے لعنت کی بوچھاڑ ہو گی، جہاں کہیں پائے جائیں گے پکڑے جائیں گے اور بُری طرح مارے جائیں گے“

پچھلی آیت میں کم سے کم سزا تجویز کی تھی۔ اب یہاں اس کی زیادہ سے زیادہ سزا تجویز کی جا رہی ہے۔ یعنی اگر کسی کی افواہ یا باتوں کی وجہ سے کسی مسلمان کے گھر میں ناچاقی ہو جائے اور بعد میں پتہ چلے کہ یہ تو افواہ تھی تو افواہ پھیلانے والے کو زیادہ سے زیادہ سزا بھی دی جا سکتی ہے۔ان کا بائیکاٹ یا جسمانی سزا یا موت جو کہ قاضی جرم کو دیکھتے ہوئے صادر کر سکتا ہے۔ان آیات کا مقصد یہ ہے کہ عورتوں کے خلاف بدگمانی پھیلانا یا پھیلانے کی کوشش کرنا سنگین جرائم ہیں۔