آتش احساس/کیوں نہیں ملتا
Appearance
عمروں کی رفاقت کا صلہ کیوں نہیں ملتا
اے دل تیری چاہت کا صلہ کیوں نہیں ملتا
اشکوں نے کئی بار پکارا ہے تڑپ کر
جو دل میں چھپا ہے وہ خدا کیوں نہیں ملتا
یہ تیرا جہاں اس میں سسکتے ہوئے انسان
اے میرے خدا تیرا پتہ کیوں نہیں ملتا
محمد حنیف