تفسیر امین/سورہ 24/آیت 28

ویکی کتب سے

فَإِن لَّمْ تَجِدُوا فِيهَا أَحَدًا فَلَا تَدْخُلُوهَا حَتَّىٰ يُؤْذَنَ لَكُمْ ۖ وَإِن قِيلَ لَكُمُ ارْجِعُوا فَارْجِعُوا ۖ هُوَ أَزْكَىٰ لَكُمْ ۚ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ [٢٤:٢٨] ”پھر اگر وہاں کسی کو نہ پاؤ تو داخل نہ ہو جب تک کہ تم کو اجازت نہ دے دی جائے، اور اگر تم سے کہا جائے کہ واپس چلے جاؤ تو واپس ہو جاؤ، یہ تمہارے لیے زیادہ پاکیزہ طریقہ ہے، اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اسے خوب جانتا ہے “ کسی کے گھر میں بغیر اجازت کے داخل ہونے کی بالکل اجازت نہیں ۔گھر کا کوئی بھی فرد جیسے خاتون خانہ، مردوں کی غیر موجودگی میں ڈرائنگ روم میں بیٹھنے کی اجازت نہ دے یا بیٹھنے کا نہ کہے تو واپس چلے جانا چاہیے۔بعض دفعہ گھر کے افراد ہی اندر سے کہہ دیتے ہیں کہ آپ فلاں جگہ جا کر بیٹھو میں ابھی آیا تو اس صورت میں بھی، اس آیت کے مطابق، وہاں کھڑے ہونے کی ممانعت ہے۔